حوصله نيوز
مرزاپور: راحت اندوری  کی یاد میں ادبی مشاعرہ


مرزاپور (حوصلہ نیوز): مرزاپور گاؤں میں جمعرات کی رات معروف شاعر راحت اندوری کی یاد میں ایک ادبی مشاعرہ منعقد کیا گیا۔ مشاعرے کی صدارت غفران سخنور رفیقی  نے جب کہ نظامت کے فرائض  نسیم ساز نے انجام دیا۔ 
درج ذیل شعرائے کرام نے اپنے اپنے کلام سے مشاعرے کو بھرپور کامیاب بنانے میں اہم رول ادا کیا ۔
 غفران سخنور رفیقی
 آرزو  یوں  کبھی  ممکن  نہیں  پو ر ی  ہونا
 گل کی خواہش ہے تو کانٹوں سے گزرنا ہوگا
 محمد راقم اعظمی مرزاپور
کیوں کسی کو حقیر ہم سمجھیں
اپنی  محفل کے ہیں  نواب سبھی
 آفتاب مجاہد
اک دعا میں مجھے بھی رکھو یاد
دل کا رشتہ __ بہت پرانا ہے
 شاداب اعظمی
وار چھپ کر کر رہے ہو تم بھی کیسے مردہو
سامنے آؤ کبھی تو  __ فیصلہ ہو جائےگا
 میکش اعظمی
       میٹھا پانی جب بھی کھارا ہوجاتا ہے
       بھائی  بھائی  میں  بٹوارا  ہوجاتا ہے
 عنبر اعظمی
پیٹ کی آگ  بجھانے  کے لیے مرتے ہیں
زندگی تجھ کو بچانے کے لئے مرتے ہیں
 راغب ارشاد
   گھر کے ماحول کو سرحد سا کشیدہ کرکے
   ہم نے  آنگن  کو  ہی  دو  ملک  بنا  رکھا ہے
 نسیم ساز
 یا میں ہوں  شاندار ،  یا  تو  شاندار ہے
 آچل کے پوچھتے ہیں کسی شاندار سے
 رجب علی شیروانی
  وقت رخصت یہ کہا ماں نے سنو اے بیٹی
  وقت جیسا بھی ہو ہنس ہنس کےگزاراکرنا
انتخاب طاہر
  یاد تو ہم نےرکھا ہے بیوی کی سب فرمائش کو
بھول گئے پر ماں کی دوا ہم۔ جب سے بیوی آئی ہے 
مشاعرے کے اختتام پر صدر مشاعرہ جناب غفران سخنور رفیقی نے آۓ ہوۓ اپنے تمام مہمانوں اور شعراۓ کرام کا شکریہ ادا کرنے کے ساتھ ساتھ علمی و ادبی حوالے سے مرزاپور کی تاریخ پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ مولانا محمد حسین صاحب اپنے وقت کے زبر دست شاعر تھے جنھوں نے " ثنوی نظام الہند "  لکھی جو سنہ 1895 میں شائع ہوئی ۔ مولانا محمد حسین صاحب وہ شخصیت ہیں جنھیں مایہ ناز مفسر قرآن علامہ حمید الدین الفراہی کے سگے ماموں ہونے کا شرف حاصل ہے ۔ واضح رہے کہ مولانا فراہی کا نانیہال مرزاپور میں ناچیز کے غریب خانے میں رہا ہے ۔  مشہور شاعر نقیب زبان و ادب مولانا ابوہارون مجاہد اعظمی سابق استاذ فارسی مدرسۃالاصلاح  اور ان کے بڑے بھائی قادرالکلام شاعر مولانا نور الحق اعجاز چغتائی اسی گاؤں سے تعلق رکھتے تھے ۔
 آخر میں سخنور رفیقی صاحب نے مرزاپور کے نوجوانوں کو پیغام دیتے ہوۓ اس قطعہ کے ساتھ  پروگرام کے اختتام کا اعلان کیا ۔
   آرزو  یوں کبھی ممکن  نہیں  پوری  ہونا
   گل کی خواہش ہےتوکانٹوں سےگزرناہوگا
   ہرطرف  موج ہے  پر شور سخنور !  لیکن
   پا ر  لگنا  ہے  ۔  تو  دریا  میں  اترنا  ہوگا


|| پہلا صفحہ || تعليم || سياست || جرائم؍حادثات || حق و انصاف || گائوں سماج || اچھي خبر || پرديس || ديني باتيں || کھيل || ادب || ديگر خبريں ||


HAUSLA.NET - 2024 ©