حوصله نيوز
پھریہا کے حافظ سراج احمد کا دمام میں طویل علالت کے بعد انتقال


دمام/ پھریہا (حوصلہ نیوز): پھریہا کے سوائی محلے کے رہنے والے حافظ سراج احمد(42سال) کا گذشتہ بدھ کو ایک مہینہ سے زائد عرصہ کی طویل علالت کے بعد سعودی عرب کے شہر دمام میں انتقال ہوگیا۔
دوماہ پہلے16 فروری کو آپ گاڑی سےکمپنی میں ڈیوٹی پر جارہے تهے کہ ایک دوسری گاڑی ان کی گاڑی سے ٹکرا گئی تھی۔ آپ کے دماغ میں کافی چوٹ آئی تھی ۔ اس وقت سے وہ مسلسل اسپتال میں بے ہوشی کی حالت میں تھے اور18 مارچ کی رات کوآپ کا انتقال ہوگیا۔
ان کے اہل خانہ اور دیگر قریبی حضرات سعودی عرب میں کاغذی کاروائی مکمل کرنے میں لگے ہوئے ہیں اور امید ہے کہ اتوار کو دمام میں ان کی تدفین عمل میں آئے گی۔پسماندگان میں اہلیہ اور پانچ بچےشامل ہیں۔
سراج کے والد حیات ہیں جب کہ ان کی والدہ کاگذشتہ سال انتقال ہوگیا تھا۔
مرحوم کی ابتدائی تعلیم مدرسہ بیت العلوم اور پھر مدرسۃ الاصلاح میں ہوئی۔آپ کافی خوش مزاج اور دینی و ملی کاموں میں سرگرم رہتے تھے۔آپ نے پھریہا گاؤں کے مدرسہ حمیدیہ میں کچھ عرصہ تدریسی خدمت بھی انجام دی تھی۔
پھریہا گاؤں کے رہنے والے محمد قاسم شاذفراہی اصلاحی جو حافظ سراج احمد کے ہم جماعت تھے، نے حوصلہ نیوز سے بات کرتے ہوئے کہاکہ" میرے خاندانی بهائی بڑے خوش طبیعت نرم خو اور کم گو تهے، وہ مجھ سے سال دو سال بڑے تهے گاؤں کے مکتب میں بهی ساتھ اسکول جانے کا اتفاق رہا پهر 4 سال سے کچھ زیادہ مدرسہ بیت العلوم میں درجہ حفظ میں ہم دونوں ہم کلاس اور ہم روم رہے لیکن ہمارے درمیان کبهی بهی کسی طرح کی بدمزگی پیدا نہ ہوئی جس میں ان کی بردباری کا کافی دخل ہے ۔"
سعودی عرب سے پہلے آپ نے روزگار کے سلسلے میں ملیشیاء کا سفر کیا لیکن وہاں ان کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور کچھ دنوں کے بعد واپس گھر آگئے۔
اللہ مرحوم پر اپنی خاص رحمت فرمائے اور جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام پر فائز کرے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا کرے۔

|| پہلا صفحہ || تعليم || سياست || جرائم؍حادثات || حق و انصاف || گائوں سماج || اچھي خبر || پرديس || ديني باتيں || کھيل || ادب || ديگر خبريں ||


HAUSLA.NET - 2024 ©