حوصله نيوز
بیناپارہ میں تعلیمی اداروں کے روح رواں کا ریاض میں استقبال


ریاض(پریس ریلیز(حوصلہ نیوز):بیناپارہ میں کئی اسکول اور کالجوں کے بانی ماسٹر ابو سفیان صاحب کے ریاض دورہ کے موقع پر ریاض میں مقیم اعظم گڑھ اور اطراف کے لوگوں نے ان کے اعزاز میں ایک استقبالیہ پروگرام کا انعقاد کیا۔اس موقع سے جہاں سفیان صاحب کی خدمات پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا وہیں علاقہ میں بہتر تعلیم اور تربیت کے لئے ریاض اور دوسرے شہروں میں مقیم لوگوں کو اجتماعی کوشش کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
ماسٹر ابوسفیان صاحب نے اپنے خطاب میں تعلیم کو ایک اہم دينى فريضہ بتاتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ہر ایک کو اپنی استطاعت بھر اس میں حصہ لینا چاہئے۔
واضح رہے کہ 3ہزار آبادی والے گاؤں بیناپارہ میں اس وقت تقریبا 8اسکول اور کالج ہیں۔ ان اسکول اور کالجوں کو قائم کرنے میں ماسٹر ابوسفیان صاحب کا نام اہمیت کا حامل ہے۔
سماجی کارکن اعظم عرف گڈواعظمی نے اپنے خطاب میں اقلیتی اداروں میں مالی شفافيت کو برقرار رکهنے کے لئے اعظم گڈہ کے غير مقيم ہندوستانيوں کى ايک ايسى جائزہ کميىٹى تشکيل دینے کی تجویز رکھی۔ ان کے مطابق یہ کمیٹی پريشر گروپ کى شکل ميں وقتا فوقتا ان اداروں کى کارکردگى کا جائزہ لیتی رہے اور ان اداروں کو نسل نو سے جوڑنے کے لئے ممبر سازى کى نئى مہم شروع کي جائے۔انہوں نے طلبہ کے کیرئیر گائڈنس کی ضرورت پر بھی زوردیا۔
پروگرام کے ارگنائزرمولانا انعام اللہ فلاحى نےنظامت کے فرائض انجام ديتے ہوئے اجتماعيت اور تعليم کى اہميت وضرورت پر گفتگو کى، انہوں نے کہا کہ ہمارى کوشش يہ ہونى چاہئے کہ ہمارى اولاد تعليم کے ميدان ميں ہم سے ايک قدم آگے ہو جب ہى ہمارى آئندہ نسلوں کے تابناک مستقبل کى ضمانت دى جاسکتى ہے۔
مولانا ذاکر اعظمی ندوی نے مشورہ دیا کہ اجتماعی ذمہ داریوں کے احساس اور ان کو اچھے طور پر ادار کرنے کے لئے باشندگان اعظم گڑھ کی ایک انجمن ہونی چاہئے۔ پروگرام کو شہر رياض کى معروف شخصيت جناب اختر الاسلام ندوى نے بهى خطاب کيا اور باشندگان اعظم گڈھ کو انکے اسلاف کے علمى وفکرى کارناموں سے روشناس کراتے ہوئے کہا کہ اب ان اداروں کى بقا اور انکى تعمير وترقى کى ذمہ دارى نسل نو پر عائد ہوتى ہے،۔ پروگرام ميں سرگرم سماجى کارکن عامر اعظمى، معروف تاجر جناب محمد شاہد، جامعة الامام سے بي.اچ. ڈى.

|| پہلا صفحہ || تعليم || سياست || جرائم؍حادثات || حق و انصاف || گائوں سماج || اچھي خبر || پرديس || ديني باتيں || کھيل || ادب || ديگر خبريں ||


HAUSLA.NET - 2024 ©